Sunday, July 23, 2006

وا میرے وطن

وا میرے وطن

وا میرے وطن! وا میرے وطن! وا میرے وطن!
مرے سر پر وہ ٹوپی نہ رہی
جو تیرے دیس سے لایا تھا
پاؤں میں وہ اب جوتے بھی نہیں
واقف تھے جو تیری راہوں سے
مرا آخری کرتا چاک ہوا
ترے شہر میں جو سلوایا تھا
اب تیری جھلک
بس اڑتی ہوئی رنگت ہے میرے بالوں کی
یا جُھریاں میرے ماتھے پر
یا میرا ٹوٹا ہوا دل ہے
وا میرے وطن! وا میرے وطن! وا میرے وطن!

۞ فیض احمد فیض

0 Comments:

Post a Comment

<< Home