Monday, August 07, 2006

بڑے دنوں کی بات ہے

بڑے دنوں کی بات ہے
مجھے تو اب یاد بھی نہیں
فضا عجب تھی لہر میں
میں جا رہا تھا شہر میں
اک گلی کے موڑ پر
کسی نے ہاتھ جوڑ کر
بڑی ادا سے یہ کہا
میری قسم ذرا رکو
میری قسم ذرا تھمو
میں اس کے دل کو توڑ کر
اور اس کو روتا چھوڑ کر
میں اک شان سے گزر گیا
مجھے تو اب یاد بھی نہیں
پھر اک اداس شام کو
میں چل پڑا اس راہ کو
پھر اسی گلی کے موڑ پر
میں رکا دل کو توڑ کر
مگر وہاں تھا نہ کوئی
جو کہتا ہاتھ جوڑ کر
میری قسم ذرا رکو
میری قسم ذرا تھمو

2 Comments:

Blogger Unknown said...

جشن آزادی مبارک

11:00 PM  

Blogger Neha Ali said...

Very interesting post. Thanks for sharing.

Stage Decorations Designs and Ideas

4:33 PM  

Post a Comment

<< Home