Nahi Ad!L
i am little more than useless
Wednesday, February 22, 2006
اج آکھاں وارث شاہ نوں، کتوں قبراں وچوں بول
تے اچ کتابِ عشق دا کوئی اگلا ورقہ پھول
اک دوئی سی دھی پنجاب دی، توں لکھ لکھ مارے وین
اج لکھاں دھیاں روندیاں تینوں وارث شاہ نوں کہن
اُٹھ دردمنداں دیا دردیا، اٹھ تَک اپنا پنجاب
اج بیلے لاشاں وچھیاں تے لہو دی بھری چناب
کسے نے پجاں پانیاں وچ دتی زہر ملا
تے اونہاں پانیاں دھرت نوں دتا زہر پلا
دھرتی دے لہو وسیا، قبراں پیا چون
پریت دیاں شہزادیاں اجو چ مزاراں رون
اج سبھے قیدو بن گئے حسن عشق دے چور
اج کتھوں لیائیے لبھ کے وارث شاہ اک ہور
امریتا پریم
جو عشق کو کام سمجھتے تھے
یا کام سے عاشقی کرتے تھے
ہم جیتے جی مصروف رہے
کچھ عشق کیا کچھ کام کیا
کام عشق کے آڑے آتا رہا
اور عشق سے کام الجھتا رہا
پھر آخر تنگ آ کر ہم نے
دونوں کو ادھورا چھوڑ دیا۔
1976 ء
فیض احمد فیض
دل تھا کہ پھر بہل گیا، جاں تھی کہ سنھبل گئی
بزِم خیال میں ترے حسن کی شمع جل گئی
درد کا چاند بجھ گیا، ہجر کی رات ڈھل گئی
جن تجھے یاد کر لیا، صبح مہک مہک اٹھی
جب تیرا غم جگا لیا، رات مچل مچل گئی
دل سے تو ہر معامل کرکے چلے تھے صاف ہم
کہنے میں ان کے سامنے بات بدل بدل گئی
آخر شب کے ہم سفر فیض نجانے کیا ہوئے
رہ گئی کس جگہ صبا، صبح کدھر نکل گئی
فیض احمد فیض
جولائی 53ء
جناح ہسپتال کراچی
دل تھا کہ پھر بہل گیا، جاں تھی کہ سنھبل گئی
بزِم خیال میں ترے حسن کی شمع جل گئی
درد کا چاند بجھ گیا، ہجر کی رات ڈھل گئی
جن تجھے یاد کر لیا، صبح مہک مہک اٹھی
جب تیرا غم جگا لیا، رات مچل مچل گئی
دل سے تو ہر معامل کرکے چلے تھے صاف ہم
کہنے میں ان کے سامنے بات بدل بدل گئی
آخر شب کے ہم سفر فیض نجانے کیا ہوئے
رہ گئی کس جگہ صبا، صبح کدھر نکل گئی
فیض احمد فیض
جولائی 53ء
جناح ہسپتال کراچی
Sunday, February 12, 2006
مریضِ عشق کی علامات
مریضِ عشق کی علامات
اگر آپ دیکھیں کہ کوئی شخص تھوڑا خوش ہے اور زیادہ غم آلود باتیں کرتا ہے۔ بات بات پر دبی دبی مسکراہٹ کے ساتھ ٹھنڈی سانسیں بھر رہا ہے۔ چلتے ہوئے آسمان کی طرف زیادہ دیکھتا ہے اور زمین پر کم کم۔ شعر پڑھ پڑھ برا حال کر رکھا ہے، سگریٹ پی پی کر فضا آلودہ کر رہا ہے۔ کم خوابی کی وجہ سے آنکھیں سرخ ہیں، کبھی ہنس دیتا ہے، کبھی مسکرا دیتا ہے اور پھر اچانک افسردہ ہو جاتا ہے۔ تو یقین کر لیجیے کی آپ کے سامنے ایک عدد عاشق تشریف فر ما ہیں۔
پائلٹ کا انداز
پائلٹ کا انداز
اظہار محبت کا ایک اور مسلہ آج کل کے specialization کے دور کی پیداوار ہے۔ لوگ جس چیز کو جانتے ہیں اس کو کسی نہ کسی طریقے سے گھیسٹ ہی لیتے ہیں۔
ہمارے اک دوست ہیں۔ اچھے خاصے کھاتے پیتے خوش و خرم تھے نہ جانے انہیں کیا مروڑا اٹھا کہ محترمہ سے عشق شروع کر دیا۔ اب ملاحظہ فرمائیں کی فون پر کیا گفتگو فرما رہیں ہیں۔ انیلا (ٹھنڈی سانس) آج جب میں 27 Right کے downwind پر تھا تو مجھے دور Horizon پر rainbow دکھائی دی۔ بس کیا بتائوں تمہاری یاد اور بس۔۔۔ (ٹھنڈی سانس) میں تمہاری یاد میں کھویا بیس ٹرن overshoot کر گیا۔ میں نے ہارڈ ٹرن کیا اور پھر لمبی approach بنائی۔flaps down کیے۔ throttle idle کیا۔ پھر جی میں آئی کہ دوبارہ rain bow دیکھوں۔ بس full throttle کیا اور go Around کر گیا۔ دوبارہ 180 ڈگری پر straight and level ہوا تو دیکھا horizon پر سے قوس قزح غائب ہو چکی تھی۔ (پھر ایک لمبی آہ) اور نہایت فلسیفانہ انداز میں۔ انیلا زندگی سے colors اتنی جلدی غائب کیوں ہو جاتے ہیں۔ اب محترمہ انیلا کے پلے کچھ پڑا ہو تو بتائیں کی colors کہاں جاتے ہیں؟
وکیل حضرات
وکیل حضرات
وکیل حضرات کی اظہار عشق میں Jurisdiction, Jurisprudence وجداری۔ دیوانی، تاریخ، نوٹی پبلک، سیشن، بار کونسل، صدر، مائیلوٹ اور اسی قسم کے الفاظ بار بار آٰئیں گے۔
ڈاکٹر اور ڈاکٹرنیاں
ڈاکٹر یا ڈاکٹرنیاں
ڈاکٹر یا ڈاکٹرنیاں اظہارِ محبت میں بھی کوڈین، ٹنکچر، مکسچر، ٹیبلٹ، سیرپ، بلڈ، یورین اور سٹول ٹسٹ کے علاوہ ایسے الفاظ جن کے آخر میں جائی ٹس یا مائی سین آتا ہے، بکثرت استعمال ہوں گے۔
سب سے دلچسپ محبت ہمارے فوجی بھائی کرتے ہیں۔
(جس کو بیان کرنے کے لیے ابھی میرے پاس ٹائم نہیں ہے۔)
*(جہاں زیب عزیز کے مضمون محبت سے اقتباس)