Thursday, December 29, 2005

یہ بات سمجھ میں آئی نہیں اور امی نے سمجھائ نہیں
میں کیسے میٹھی بات کروں جب میٹھی کوئی چیز کھائی نہیں

جب نیا مہینہ آتا ہے بجلی کا بل آجاتا ہے
حالانکہ بادل بیچارا یہ بجلی مفت لٹاتا ہے
پھر آپنے گھر میں ہم نے بجلی بادل سے کیوں لگوائی نہیں
یہ بات سمجھ میں آئی نہیں

اگر بلی شیر کی خالہ ہے، پھر ہم نے اس کو کیوں پالا ہے
کیا شیر بہت نالائق ہے، اس نے خالا کو مار نکالا ہے
ہا جنگل کے راجہ کے یاں، ملتی دودھ ملائی نہیں
یہ بات سمجھ میں آئی نہیں

کیوں لمبے بال ہیں بھالو کے؟ کیوں اس نے ٹنڈ کرائی نہیں
کیا وہ بھی کندا بچہ ہے؟ یا اسکے ابو بھائی نہیں؟
یہ اسکا ہئیر سٹائل ہے ؟ یا جنگل میں کوئی نائی نہیں؟
یہ بات سمجھ میں آئی نہیں

مامی بھی پکاتی ہیں حلوہ آخر وہ کیوں حلوائی نہیں
بھیا کی منگنی ہو گئی ہے بھابھی ابھی تک کیوں آئی نہیں
یہ بات سمجھ میں آئی نہیں

نانی کے میاں جب نانا ہیں اور دادی کے دادا ہیں
تب آپی سے پوچھا کیا باجی کے میاں باجا ہیں
وہ ہنس ہنس کے کنے لگیں اے نہیں یوں بھائی نہیں
یہ بات سمجھ میں آئی نہیں

جو تارے جگ مگ کرتے ہیں کیا انکی کوئی چاچی تائی نہیں
ہوگا کوئی رشتہ سورج سے یہ بات ہمیں بتلائی نہیں
پر چاند کس کا ماموں ہے جب امی کا وہ بھائی نہیں
یہ بات سمجھ میں آئی نہیں

یہ بات سمجھ میں آئی نہیں اور امی نے سمجھائی نہیں
عادل کیسے میٹھی بات کرے جب میٹھی کوئی چیز کھائی نہیں

3 Comments:

بہت خوب ۔ لطف آ گیا

3:51 PM  

بھائی بات تو واقعی میری سمجھ میں بھی نہیں آئی۔۔۔

8:18 PM  

اگر کبھی آجائے تو مجھے ضرور بتائیے گا۔۔۔ اچھا

10:24 AM  

Post a Comment

<< Home